نقوش اپنی یادوں میں کون سا ہوں

Poet: مہران علی خان By: مہران علی خان, Rawalpindi

نقوش اپنی یادوں میں کون سا ہوں؟

میں سایا ہوں، خوابوں میں بکھرا ہوا ہوں
کسی داستانِ قدیمہ کا حصہ ہوا ہوں

کبھی میں تھا محفل میں روشن چراغوں سا
ابھی راکھ میں دب کے ٹھنڈا ہوا ہوں

یہ لمحے، یہ گلیاں، یہ ویران رستے
کہاں میں تھا کل تک، کہاں کھو گیا ہوں؟

کبھی وقت نے مجھ کو مٹی بنایا
کبھی آبِ چشموں میں بہتا ہوا ہوں

کبھی رنگ سا تھا کسی کی نظر میں
کبھی خاکِ در پر بکھرتا ہوا ہوں

جو پلکوں پہ آ کے ٹھہر بھی نہ پایا
میں آنسو تھا شاید، گرا یا بہا ہوں؟

مجھے ڈھونڈتا ہے میرا آئینہ بھی
کہ میں عکس تھا یا فنا ہو چکا ہوں؟

یہی سوچتا ہوں میں راتوں کی چُپ میں
نقوش اپنی یادوں میں کون سا ہوں؟

Rate it:
Views: 121
03 Jun, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL