سوچا تھا ایک زخم ہے بھر جائے گا
کیا خبر تھی کہ رگیں جان میں اتر جائے گا
ٹھیک لکھا تھا میرے ہاتھ کی لکیروں میں
تو اگر دوستی کرئے گا تو بکھر جائے گا
گزرے ہوئے طویل زمانے کے بعد بھی
دل میں رہا وہ چھوڑ کے جانے کے بعد بھی
پہلو میں رہ کر دل نے دیا بہت فریب
رکھنا ہے اُس کو یاد بھولانے کے بعد بھی