نومبر کا رویہ بھی اسی بے درد جیسا ہے نہ جزبوں میں تپش کوئی نہ لہجے میں کوئی گرمی نہ باتوں میں کوئی نرمی سیاہ راتیں ۔۔۔ خفا نیندیں تھکن سے چور جسم وجاں نہ سینے میں اماں کوئی نہ خواب مہربان کوئی نومبرکا رویہ بھی اسی بے درد جیسا ہے