نٹ کھٹ سی اک لڑکی تھی،،،

Poet: arfat hussain By: arfat hussain, dubai

نٹ کھٹ سی اک لڑکی تھی
نام جس کا روپ تھا
درد چھپا کر ہنستے رہنا
اس لڑکی کا اصول تھا
پیار پھیلانا نفرتیں مٹانا
روُپ کا منشور تھا
بنا پیار کے جینا بھی
اسکی نظر میں فضول تھا
تھی وہ موسم بہار کا
یا مہکتا ہوا کوئی پھول تھا
پر مہکتے ہوئے اس پھول کو
جانے کس کی نظر کھا گئی
کھلنے سے پہلے ہی وہ
نوخیز کلی مرجھا گئی
اتنی سی عمر میں کیوں
الله نے واپس بلا لیا
اسکی کونسی نیکی یارو
رب کو اتنی بھا گئی
خواب ہو گئں خشیاں اور
محبتوں کی دنیا اجڑ گئی
وہ نٹ کھٹ سی لڑکی
اچانک ہم سے بچھڑ گئی

Rate it:
Views: 825
28 May, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL