واقف نہیں ہو تم اپنی نگاہ کے اثر سے اس راز کو پوچھو کسی برباد نظر سے اس طرح بسر ہوتے ہیں روز و شب میرے اک تازہ بلا آئی جو اک ٹل گئی سر سے