نہ آئے تم نہ ہوا میں تمہاری باس آئی
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKنہ آئے تم نہ ہوا میں تمہاری باس آئی
 تمہارے در سے صبا آج پھر اداس آئی
 
 ہر اک خوشی مری مشروط غم کے ساتھ رہی
 جہاں میں کوئی خوشی بھی نہ مجھ کو راس آئی
 
 کھڑی رہی یونہی پیاسی لبِ سمندر میں
 مرے لبوں سے مری آنکھ تک یہ پیاس آئی
 
 میں کس طرح سے کروں اعتبار موسم کا ؟
 خزاں پہن کے بہاروں کا پھر لباس آئی
 
 ہوا میں پھیلی جو مانوس سی کوئی خوشبو
 مرے وطن کی مجھے یاد پھر کپاس آئی
 
 نظر اٹھا کے نہ دیکھا مجھے کبھی تو نے
 بہار بن کے میں ہر بار تیرے پاس آئی
 
 نجانے کیسی وہ پاکیزہ ساعتیں ہوں گی
 کہ ماں کے حصے میں ممتا کی جب مٹھاس آئی
 
 اس ایک شخص پہ عذراؔ نہیں ہے یہ موقوف
 مجھے نظر سبھی دنیا ہی نا سپاس آئی
  
More Sad Poetry







