نہ آر ہوئے نہ پار ہوئے
Poet: UA By: UA, Lahoreنہ آر ہوئے نہ پار ہوئے
ہم سایہ دیوار ہوئے
میری وفا تیرے لئے
اک بار نہیں سو بار ہوئے
میری آنکھوں کے اشک بار ہوئے
تیری چاہت میں بار بار ہوئے
مجھے دنیا سے کوئی شکوہ نہیں
بھول کر سب کو تیرے یار ہوئے
ہم نے تم سے کچھ بھی نہ کہا
کیوں ہم سے خفا سرکار ہوئے
تم سے تو کوئی وعدہ بھی نہیں
ہم پھر بھی محو انتظار ہوئے
تم میری مسیحائی کو آؤ گے
یہ سوچ کے ہم بیمار ہوئے
چوڑی کنگن گجرے سے
تم آج نہیں تیار ہوئے
زیور گہنا کیا کرنا ہے
جب تم میرا سنگھار ہوئے
عظمٰی پھولوں کی چاہت میں
کانٹوں سے الجھے خار ہوئے
More Sad Poetry






