نہ آیا کر

Poet: Mohsin Naqvi By: Wajid Imran, Pirmahal

تجھے رُسوائی کا ڈر ہے نہ آیا کر
بچھڑ جانا ہی بہتر ہے نہ آیا کر

کِسی شاداب قریے میں بسا خُود کو
یہ دل اُجڑا ہوا گھر ہے نہ آیا کر

مِیرا دُکھ تجھ کو بھی اِک دِن ڈبو دے گا
بہت گہرا سمندر ہے نہ آیا کر

گزر جا آئینے جیسا بدن لے کر
یہاں ہر آنکھ پتھر ہے نہ آیا کر

گزرتے ابر کی بھگی ہوئی بخشش
زمیں صدیوں سے بنجر ہے نہ آیا کر

پلٹ جا اجنبی، وہموں کے جنگل سے
یہ پُراسرار منظر ہے نہ آیا کر

بکھرتی ریت کی ڈھانپے گی سر تیرا؟
وہ خود بوسیدہ چادر ہے نہ آیا کر

خوشی کی رُت میں محسن کو منا لینا
یہ فصل دیدہ تر ہے نہ آیا کر

Rate it:
Views: 426
18 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL