نہ کہتیے تھے نہ اُترو اس سمندر میں
نہیں تو ڈوب جاؤ گے اُبھر پھر تم نہ پاؤ گے
ابھی انجان ہو رسمِ جِہانِ دنیا داری سے
پھنسے ہو جس بھنور میں جان لو نیچے ہی جاؤ گے
یہ وہ غم ہیں جو چلتے ہیں کہ جب تک سانس چلتی ہے
یہ اسرار ہے کیسا نہ تم یہ جان پاؤ گے
کہ دل جو بھی گیا عشق کی تاریک گلیوں میں
وہیں کھویا نہ پلٹا پلٹ تم بھی نہ پاؤ گے
محبت کھیل ہے ان کا فقط یہ کھیلنا مانگیں
کیا تاراج جن کو نہ کبھی آباد پاؤ گے
بہت ہیں سخت دل کے جان لو اس جہاں والے
پڑا جب واسطہ اِن سے تو تم بھی مان جاؤ گے
حوادث کے تھپیڑے جب پڑیں گے رات دن منہ پر
محبت عشق و اُلفت جان میری بھول جاؤ گے