اب تو جز با ت میں و ہ د ھما دھم نہیں ہوتی
ہوجتنا بڑا بھی حا د ثہ آنلھ مری نم نہیں ہوتی
ا رما ن سے بساشہر محبت ا جڑ ا تو سوچا
وقت نزع ہی میں صرف جان لب دم نہیں ہوتی
کیا تا و یل پیش کر و ں تجھے منا نےکےلیے
مری انامسئلہ, دوسرےتری ضدکم نہیں ہوتی
نہ اڑخودکودھواں دھواں کرکے سگریٹوں سے
د ل کو آگ لگا نےسے حقیقت ضم نہیں ہوتی
کوشش نہ کراسے بھلانےکی قہقہےلگاکر
زمانہ جانتاہےحمیراہنسی علاج غم نہیں ہوتی