نہ بڑھاؤں یہ قدم اگر ہمسفر نہ بن سکو جان اگر نہ بن سکو تم دل اگر نہ بن سکو میں بڑی ویران سی، خاموش سی اک شان ہوں یوں نہ چھیڑو، چھوڑ دو بس جو سحر نہ بن سکو