نہ جا نہ جا غم دوراں دل سے
خالی رھ جائے گا رزم مقابل سے
چاھتا ہوں کہ ہو نام شہیدوں میں
دنیا ہے کہ ڈراتی ہے قاتل سے
بھیچ بھنور میں ہے سفینہ زندگی کا
بارہا نگاہ ٹکراتی ہے ساحل سے
بعد از موت کو جو زندگی نہ سمجھے
الھجنا ہے بیکار ایسے جاہل سے
ان آنسوؤں کا ربط شائد آسماں سے ہے
غم برستا ھے اکثر بادل سے