نہ محبتوں کے وہ سلسلے
نہ و فورشوق کے و لولے
نہ جنون عشق کی داستان
نہ وہ عشاق کے حو صلے
نہ صحرا نورد نہ کوہ کن
نہ ہی خاک بہ سرنہ وہ منچلے
نہ ہی عقل و دل میں وہ چپقلش
نہ وہ دل رہے نہ وہ فیصلے
کہیں بے رخی ہے کہیں بے بسی
کہیں نازک مزاجوں کے قافلے
ہو جو شوق مکین قلب و جگر
تو سہل ہیں سارے ہی مرحلے