نہ شکوہ ہے کوئی، نہ کوئی گِلہ ہے
سلامت رہے تُو یہ میری دُعا ہے
بہت ہی کٹھن ہیں محبت کی راہیں
ذرا بچ کے چلنا زمانہ بُرا ہے
عجب تیری محفل میں دیکھا تماشا
کہیں روشنی ہے کہیں ہے اندھیرا
مقدر چراغوں کے بدلے ہوئے ہیں
کوئی بُجھ رہا ہے کوئی جَل رہا ہے
مُبارک تُجھے ہو تیرے دل کی دنیا
میری زندگی کا کوئی غم نہ کرنا
یہ سب گردشیں ہیں نصیبوں کی پیارے
نہ میری خطا ہے، نہ تیری خطا ہے