نہ صدائیں بدلتی ہیں نہ ادائیں بدلتی ہیں
Poet: ayesh khan By: Ayesh Khan, karachiنہ صدائیں بدلتی ہیں نہ ادائیں بدلتی ہیں
یہاں بن موسم کے ہوائیں بدلتی ہیں
اپنا بنا کر چھوڑ دیتے ہیں لوگ اک پل میں
نہ جانے کیوں لوگوں کی وفائیں بدلتی ہیں
چلے آتے ہیں روز تیرے شہر میں اجنبی کیطرح
سزاوار ہو کر بھی یہاں کیوں خطائیں بدلتی ہیں
رنجشیں بھلا کر وہ تجھے زخمی کر گئے تو کیا دل
یہاں تو حثیت کے مطابق سزائیں بدلتی ہیں
وہ تیرا تھا نہ تجھے کبھی ملنا تھا عائش کہ
چاہت ہوتے ہوئے بھی اکثر دعائیں بدلتی ہیں
More Sad Poetry






