آج بھی جب چھو کے گزرتی ہے ہوا تیرے شہر کی
بہت یاد آتی ہے مجھ کو بے وفا تیرے شہر کی
٪
اک گلہ تم سے ہے اک گلہ تیرے گھر والوں سے
ہماری جدائی میں نہیں کوئی خطا تیرے شہر کی
٪
نہ کوئی پیغام آیا نہ کوئی سندیسہ مدت سے
شاید خفا ہوگئی ہے مجھ سے صبا تیرے شہر کی
٪
نہ ملا تو مجھ کو نہ میں ہی ہو سکا تیرا
ہماری محبت کو لگ گئی شاید بددعا تیرے شہر کی
٪
جہاں جہاں لگے میرے محبوب تیرے قدموں کے نشاں
جنت سے کم نہیں ہے وہ جگہ تیرے شہر کی
٪
تیری دہلیز تک نہ جا سکا اپنے پیروں پہ چل کر
امتیاز سدا یاد رکھے گا سزا تیرے شہر کی