نہ پوچھ دل نے کیسے کیسے رنج اٹھائے ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreنہ پوچھ دل نے کیسے کیسے رنج اٹھائے ہیں
جو زخم کھائے ہیں اپنوں سے زخم کھائے ہیں
میری الفت کو رسوا نہ کرو یوں بے وفا کہہ کر
ناکردہ وعدے بھی میں نے سبھی نبھائے ہیں
میرے پاؤں کے چھالے تو ابھی تک رِس رہے ہیں
میری راہوں میں کانٹے پھر سے کیوں بچھائے ہیں
میں اپنی سرحدوں سے پار جانا ہی نہیں چاہتی
جگہ جگہ یہ پہرے کس لئے بٹھائے ہیں
اِسے معصومیت کہیں کے سادگی عظمٰی
جو دھوکے کھائے ہم نے دِل کے ہاتھوں کھائے ہیں
More Sad Poetry






