Add Poetry

نہ کوئی روٹھی حسینہ کہ منایا جائے

Poet: ندیم مراد By: N A D E E M M U R A D, umtata RSA

میں کوئی دُکھ تو نہیں ہوں جسے رویا جائے
اور نہ ہوں کوئی خوشی جس کو کہ ڈھونڈا جائے
اور نہ ہوں میں کوئی منزل جسے پایا جائے
اور نہ ہوں کوئی خزانہ جسے کھویاجائے
بانسری بھی میں نہیں جس کو بجایا جائے
اور نہ ارمان کوئی جس کو نکالا جائے
اور نہ بہتان کوئی جسکو لگایاجائے
اور نہ میں کوئی دعا ہوں جسے مانگا جائے
اور نہ دستار کوئی جس کو اچھالا جائے
اور نہ مشکل سی کوئی نظم کہ سمجھا جائے
نہ کوئی روٹھی حسینہ کہ منایا جائے
اور نہ پتھر ہوں کوئی جس کو تراشا جائے
اور نہ ہوں جھیل سی گہرائی کہ ناپا جائے
اور نہ طوفان کوئی جس کو اٹھایا جائے
دیوتا بھی میں نہیں ہوں جسے پوجا جائے
میں تو اک جام ہوں شیشے کا محبت سے بھرا
ٹوٹ جاؤں نہ کہیں مجھ کو سمبھالا جائے

 

Rate it:
Views: 485
23 Jun, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets