نہ میری کوئی منزل ہے نہ کوئی کنارا تنہائی میری محفل یادیں میرا سہارا اس سے بچھڑ کر کچھ یوں وقت گزارا کبھی زندگی کو ترسے کبھی موت کو پکارا