نہیں دیکھا
Poet: By: Faisal Bhatti, lahoreخوشی ملی تو خوشی کی طرف نہیں دیکھا
تمہارے بعد کسی کی طرف نہیں دیکھا
وہ جس کا چہرہ نگاہوں میں رقص کرتا ہے
بچھڑتے وقت اس کی طرف نہیں دیکھا
میں ایسا محو ہوا تیرا رستہ تکتے
تمام عمر گھڑی کی طرف نہیں دیکھا
کسی سے ربط وفا جوڑتے ہوئے اس نے
میری شکستہ دلی کی طرف نہیں دیکھا
بچا تو لائے کشتی کو موج طوفاں سے ہم
پھر اس کے بعد ندی کی طرف نہیں دیکھا
تمہارے پھول سے چہرے کو جب سے چوما ہے
کسی بھی شوخ کلی کی طرف نہیں دیکھا
تمام عمر نظر میں رہا تیرا کوچہ
کہ ہم نے اپنی گلی کی طرف نہیں دیکھا
More Sad Poetry






