نہیں میں روک سکا تھا معاملہ دل کا

Poet: AB shahzad By: AB shahzad, Mailsi

نہیں میں روک سکا تھا معاملہ دل کا
تھا دل کا دل سے ابھی تک تو رابطہ دل کا

ہنسی خوشی سے بسر ہوئی زندگی ان کی
ہوا نہیں ہے کبھی ان میں فاصلہ دل کا

کمال حسن ہے چہرے پہ ہے نزاکت خوب
تھا زینہار میں الجھا تو آئینہ دل کا

بدلتے ایسے نہیں حسن والے اک پل میں
کہ ہوتا ایسے نہیں ہے کوئی برا دل کا

ملا نہیں ہے کہیں عشق میرے کا درمان
نہیں ہوا ہے ابھی ختم مسئلہ دل کا

خیال یار میں الجھے ہیں دوستو ایسے
میں ڈھونڈتا ہوں تو ملتا نہیں پتہ دل کا

رقیب میرے نے آشوب کیا مرے بارے
یہ اس لیے ہوا شہزاد سانحہ دل کا

Rate it:
Views: 415
04 Aug, 2021