نہیں میں روک سکا تھا معاملہ دل کا

Poet: AB shahzad By: AB shahzad, Mailsi

نہیں میں روک سکا تھا معاملہ دل کا
تھا دل کا دل سے ابھی تک تو رابطہ دل کا

ہنسی خوشی سے بسر ہوئی زندگی ان کی
ہوا نہیں ہے کبھی ان میں فاصلہ دل کا

کمال حسن ہے چہرے پہ ہے نزاکت خوب
تھا زینہار میں الجھا تو آئینہ دل کا

بدلتے ایسے نہیں حسن والے اک پل میں
کہ ہوتا ایسے نہیں ہے کوئی برا دل کا

ملا نہیں ہے کہیں عشق میرے کا درمان
نہیں ہوا ہے ابھی ختم مسئلہ دل کا

خیال یار میں الجھے ہیں دوستو ایسے
میں ڈھونڈتا ہوں تو ملتا نہیں پتہ دل کا

رقیب میرے نے آشوب کیا مرے بارے
یہ اس لیے ہوا شہزاد سانحہ دل کا

Rate it:
Views: 435
04 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL