نہیں کرتا وہ ہمارا کبھی کوئی احساس
رہتے ہیں پھر بھی ہم اس کے لئے اداس
اسے دیکھے بغیر چین نہیں آتا ہمیں
رہتے ہیں محوگردش اس کے آس پاس
کبھی تو وہ ہمیں دیکھے گا پیار سے
بجھے گی ضرور ایکدن ہماری پیاس
اپنا ہو کر بھی ہمارا نہ ہو سکا یہ دل
اب رہتا ہے یہ بس اسی کے پاس
سکون کر لیا ہے برباد اسے دیکھ کر
نہیں پوری ہوگی اس کے بغیر ہماری آس