دعا جو مانگی تھی ملنے کی بے اثر ہی رھی تیرے آنے کی جو آھٹ تھی بس خبر ہی رھی میں روٹھ جاوں تو ممکن ھے تو چلا آئے میرے یقین کی وہ ڈالی بھی بے ثمر ہی رھی آنکھ بھر کے نہ دیکھا تھا کہ خواب ٹوٹ گیا نیند ایسی تھی بچھڑی کہ پھر سحر ہی رھی