نیند بھی عذاب میں گزری

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar KSA

رات پھر خواب میں گزری
نیند بھی عذاب میں گزری

کیوں چلے آئے آج مقتل میں
زندگی پھر جواب میں گزری

بھول کے جس کو چھو لیا ھم نے
وہی وحشت تھی آگ میں گزری

بیتے لمحے تھے قید آنکھوں میں
یہ حقیقت بھی سراب میں گزری

خود فریبی تھی کہ پھر چلے آئے
یہ کہانی بھی حساب میں گزری

Rate it:
Views: 1620
02 Mar, 2011