نیند بھی عذاب میں گزری
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar KSAرات پھر خواب میں گزری
 نیند بھی عذاب میں گزری
 
 کیوں چلے آئے آج مقتل میں
 زندگی پھر جواب میں گزری
 
 بھول کے جس کو چھو لیا ھم نے 
 وہی وحشت تھی آگ میں گزری
 
 بیتے لمحے تھے قید آنکھوں میں
 یہ حقیقت بھی سراب میں گزری
 
 خود فریبی تھی کہ پھر چلے آئے
 یہ کہانی بھی حساب میں گزری
More Sad Poetry






