نیند تو آ ہی جائے گی

Poet: Shabeeb Hashmi By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar KSA

میرے لعل مجھکو بتا
کیسے تجھکو لوری دوں
سوکھے لبوں کی پٹڑی پے
سوزو غم کے پہرے ھیں
زخم زخم الفاظوں میں
غم کے سسکتے راگوں میں
اندھے سلگتے ساز ھیں

کل سے تو بھی بھوکا ھے
میں بھی بھوکی سوئی تھی
بھوک کے ٹھنڈے چولہے پے
فاقوں کی آگ جلائی تھی
فکر کی سوکھی لکڑی سے
دکھوں کی راکھ ہٹائی تھی
تو پانی کی بوند کو ترسا تھا
میں بھی پیاس سے رؤئی تھی
میرے لعل اب سو بھی جا
نیندتو آ ہی جائے گی

بھڑکتے شعلؤں کی سولی پے
دھکتے انگاروں کے بستر پے
بھوک کےپتھریلے گدے پے
پیاس کے زخمی تکیے پے
خود فریبی کی چادر اوڑھے
نیند تو آ ہی جائے گی
نیند تو آ ہی جائے گی ۔۔۔۔

Rate it:
Views: 1224
28 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL