نیند میں ڈوبی آنکھوں میں
جب خواب دیکھائی دیتے ہیں
سکوت شب کی تنہائی میں
قدم تمہارے سنائی دیتے ہیں
کہکشاں زمیں پر اتر آئی ہو
یوں ستارے جگمگائی دیتے ہیں
وقت پھر لوٹ جاتا ہے وھیں
رستے جہاں جدائی دیتے ہیں
سپنوں کے کانچ ٹوٹ جائیں تو
پیروں کے زخم دہائی دیتے ہیں