نیند پلکوں پہ یوں رکھی سی ہے
Poet: اظہر نواز By: ساجد ہمید, Quettaنیند پلکوں پہ یوں رکھی سی ہے
آنکھ جیسے ابھی لگی سی ہے
اپنے لوگوں کا ایک میلہ ہے
اپنے پن کی یہاں کمی سی ہے
خوب صورت ہے صرف باہر سے
یہ عمارت بھی آدمی سی ہے
میں ہوں خاموش اور مرے آگے
تیری تصویر بولتی سی ہے
چارہ سازو مرا علاج کرو
آج کچھ درد میں کمی سی ہے
More Sad Poetry






