نیند پلکوں پہ یوں رکھی سی ہے

Poet: اظہر نواز By: ساجد ہمید, Quetta

نیند پلکوں پہ یوں رکھی سی ہے
آنکھ جیسے ابھی لگی سی ہے

اپنے لوگوں کا ایک میلہ ہے
اپنے پن کی یہاں کمی سی ہے

خوب صورت ہے صرف باہر سے
یہ عمارت بھی آدمی سی ہے

میں ہوں خاموش اور مرے آگے
تیری تصویر بولتی سی ہے

چارہ سازو مرا علاج کرو
آج کچھ درد میں کمی سی ہے

Rate it:
Views: 471
07 Feb, 2022