نیٹ کا معجزہ

Poet: purki By: m.hassan, Karachi

نیٹ پر کسی کی تلاش میں تھا
اور وہ بھی کسی کی تلاش میں

باتیں اِدھر اُدھر کی ہوتی رہی بہت
آخر کو پہنچ گئے ہم اپنےسُراغ میں

گرما گرم بحث ہوتی رہی سیاست کے موڑ پر
قدرت کو ملانا تھا ہمیں گلگت بلتستان روم میں

ہمیں ملانے کا یہ لمحہ دلوں کو ملانا تھا
کیا خوب معجزہ تھا قدرت کے کھیل میں

انسانوں کو ملانے کا سبب بس ایک نیٹ ٹہرا
کس کو کہاں سے ڈھونڈا انسانوں کے سمندر میں

قدرت کا کمال دیکھو بچھڑے رشتوں کو ملانا
ہم سر بہ سجود ہیں اے رب تیرے بارگاہ میں

ہم تا حیات نہ مل پاتے اگر تیری رضا نہ ہوتے
گمنام ہی گزرجاتے اس دنیا سے قبر میں

کسی نے کیا سچ کہا ہے کہ“ آدمی آدمی کا دارو“ ہے
پُرکی تم عمر بھر اداس رہتے ملنے کے آسرے میں

کیا خوب وسیلہ بھیجا ہے پروردگار نے خادم کی شکل میں
انشاءاللہ اب تم اپنے بھائی سے ملوگے اس دنیا کے چمن میں

Rate it:
Views: 491
03 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL