ہم اپنے کاندھے پر اٹھائے پھر رہے ہیں اب بھی غیرت و ناموس کی لاشیں کہاں تک ہم اپنے زخموں کو چھپائیں کہ کراچی میں ہیں ننگی وارداتیں