واپس نہیں آتے

Poet: Shehzad Musk By: Shehzad Musk, Karachi

میری زندگی میں
کبھی وہ لمحات تھے
جب وہ میرے ساتھ تھی
بس اتنا سوچنا تھا
کہ وہ چہرہ خیالوں پہ چھا گیا
وہ جواں شاداب چاند چہرہ
مجھے ماضی کی طرف لے گیا
گزرے ہوئے لمحات
ایک ایک کرکے میرے سامنے
اس طرح آنے لگے
جیسے پردے پر کوئی فلم چل رہی ہو
مگر حقیقت یہی ہے
کہ وہ میری دنیا سے
اس دنیا سے کہیں چلی گئی
جہاں جا کر لوگ
کبھی بھی واپس نہیں آتے
خیالات کا تسلسل ٹوٹا تو
اشک بہہ نکلے

Rate it:
Views: 957
25 Apr, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL