واپسی
Poet: اابوبکر راں By: اابوبکر راں, Gujranwalaوہ سردیوں کی صبح میں
 دھند میں لپٹ کر ہم جائیں
 ان کچے پکے راہوں سے
 اس منظر تک جو پہنچ پائیں
 کہ پتوں پر جو برف جمی
 رات کی سرد ہواوں سے
 اب دھوپ کی کوسی کرنوں سے
 وہ قطرہ قطرہ پگھلی ہے
 پودوں پر دھیمی سی رنگت
 اب لمحہ لمحہ نکھری ہے
 کہ اتنے میں اک سیٹی سی
 جو کانوں میں آ پہنچی ہو
 کہ لمحہ بھر ہم ساکت سے
 اس طلسم میں پھر کھو جائیں
 اس آس پہ وہاں ہم بیٹھے ہوں
 کہ اب اترے تو تب اترے
 مگر جو اک بار جاتا ہے
 وہ واپس پھر کب آتا ہے
 مگر یہ منظر اپنا سا
 میری آنکھوں کو یوں بھاتا ہے
 کہ میں اس سحر میں کھوکر
 پھر خود کو بھول جاتا ہوں
 اس رستے پے چل کر
 میں واپس آ نہ پاتا ہوں
 پھر واپس آنہ پاتا ہوں
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 