وشمہ تمہارے پیار کی سانسوں کی آنچ سے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جب بھی وفا کی راہ میں ماتھے کے بل گئے
پتھر نما وہ لوگ بھی خوشبو میں ڈھل گئے

وہ بھی خفا خفا سے تھے میں بھی جدا جدا
یوں زندگی کے ہاتھ سے دونوں نکل گئے

چھوڑا نہیں نصیب میں کچھ یاد کے سوا
ہر حال میں ہمارا ہی لے کر وہ دل گئے

بیٹھے بٹھائے ایک دن اشکوں کے روپ میں
کچھ یوں ہوا کہ آنکھ سے سپنے پھسل گئے

کب تک اٹھا کے سر پہ پھروں زندگی کا بوجھ
جس کی لگائی آگ سے ارمان جل گئے

وشمہ تمہارے پیار کی سانسوں کی آنچ سے
ہونٹوں پہ جتنے جام تھے سب ہی پگھل گئے

Rate it:
Views: 408
21 Jan, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL