وعدہ
Poet: Faizul Hassan By: Faiz ul Hassan, Multanنظم جو آپ سناتے تھے
اور مجھ کو پھول بتاتے تھے
اب مجھے سنائیں نا
مجھ کو پھول بتائیں نا
آپ ہی تو لکھتے تھے
جان ہے میری تم میں
جان کو جلائیں نا
مجھے وہ خط دکھائیں نا
مجھ کو دیکھ کر آپ
بھول جاتے ہیں سب کچھ
مجھ کو دیکھ کر اب آپ
دکھ بھی بھول جائیں نا
آپ اُداس ہوتے ہیں
تو میں بھی رونے لگتی ہوں
مجھ کو تو رولائیں نا
ہنسنا مجھے سکھائیں نا
آپ نے کہا تھا نا
اب کی بار ساون میں
شآل میں تمہیں دوں گا
مجھ کو وہ دلائیں نا
بارشوں کے موسم میں
شآل وہ اوڑھائیں نا
فیض جی میں کہتی ہوں
آپ بس وعدہ کرتے ہیں
اپنی ان باتوں کو
سچ بھی کر دکھائیں نا
مجھ کو نظم سنائیں نا
اور وہ خط دکھائیں نا
شآل بھی دلائیں نا
وعدہ تو نبھائیں نا .
More Life Poetry






