وعدے سے اپنے کیسے مکر جائوں کیا کروں
Poet: سید فاروق احمد By: سید فاروق احمد, Karachiوعدے سے اپنے کیسے مکر جائوں کیا کروں
رسوائیوں کے خوف سے مرجائوں کیا کروں
کیسے تری انا کی ہو تسکین یہ بتا
نظروں سے گرکے خود کی بکھر جائوں کیا کروں
در پر کھڑا ہوں دیر سے ہمت نہیں ہوئی
آواز دے کے تجھ کو ٹھہر جائوں کیا کروں
پیہم برس رہے ہیں پروں پر ہوا کے تیر
پرواز ہی کے نام سے ڈر جائوں کیا کروں
کیا حکم آپ کاہے بتا دیجئے حضور
جاری سفر رکھوں کہ ٹھہر جائوں کیا کروں
فاروق چپ رہو نہ کرو لن ترانیاں
تم کو غزل سنائوں کہ گھر جائوں کیا کروں
More Life Poetry






