Add Poetry

وعدے کا بھرم رکھتے ہو

Poet: Maria Riaz By: Maria Ghouri, Haroona abad

وعدے کا بھرم رکھتے ہو،کیسا عجیب عذم رکھتے ہو
گلاب کے بکھر جانے پر بھی،گلشن کی خوبصورتی قائم رکھتے ہو

ٹوٹے ہوئے لوگوں کے بے نام سے نام رکھتے ہو
تم اپنے عالم میں الجھا سا نظام رکھتے ہو

کتنی نفاست سے دل توڑنے کا کام کرتے ہو
تم نظروں میں بے وفائی کا پیام رکھتے ہو

دانستہ آج نکل پڑے تجھ سے گفتگو کی خواہش لیے
جانتے تھے تم گفتگو میں بے رخی تعلق لا قلام رکھتے ہو

Rate it:
Views: 369
18 Jul, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets