Add Poetry

وقت پیری شباب کی باتیں

Poet: شیخ ابراہیم ذوقؔ By: Zumra, Peshawar

وقت پیری شباب کی باتیں
ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں

پھر مجھے لے چلا ادھر دیکھو
دل خانہ خراب کی باتیں

واعظا چھوڑ ذکر نعمت خلد
کہہ شراب و کباب کی باتیں

مہ جبیں یاد ہیں کہ بھول گئے
وہ شب ماہتاب کی باتیں

حرف آیا جو آبرو پہ مری
ہیں یہ چشم پرآب کی باتیں

سنتے ہیں اس کو چھیڑ چھیڑ کے ہم
کس مزے سے عتاب کی باتیں

جام مے منہ سے تو لگا اپنے
چھوڑ شرم و حجاب کی باتیں

مجھ کو رسوا کریں گی خوب اے دل
یہ تری اضطراب کی باتیں

جاؤ ہوتا ہے اور بھی خفقاں
سن کے ناصح جناب کی باتیں

قصۂ زلف یار دل کے لیے
ہیں عجب پیچ و تاب کی باتیں

ذکر کیا جوش عشق میں اے ذوقؔ
ہم سے ہوں صبر و تاب کی باتیں

Rate it:
Views: 330
05 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets