میں بوند بوند
تیری یاد کے خشک صحرا میں
کسی سوکھے پتے پر کچھ لمحے قیام کر کے
اس ریت میں فنا ہو جاؤں گا
وقت کے بے درد صحرا میں
تجھے ڈھونڈتا دیوانوں کی طرح
میں بھی کھو جاؤں گا
پھر کبھی نہ ڈھلنے والی تاریک رات ہوگی
پھر کوئی اور دیوانہ
کسی کی دیوانگی میں بھٹکتا پھرے گا
صحرا صحرا بستی بستی نگری نگری
اور اک روز وہ بھی
اس ریت میں کہیں کھو جائے گا