وہ آیا نہ ہی اس کا کوئی پیام آیا
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanوہ آیا نہ ہی اس کا کوئی پیام آیا
مرا انتظار میرے کچھ بھی نہ کام آیا
مجھے چھوڑ جانے والے تجھ کو خبر نہیں ہے
ترے بعد میرے لب پہ تیرا ہی نام آیا
نہ پلٹ کے جا سکوں اب نہ ہی بڑھ سکوں میں آگے
یہ وفا کے راستے میں کیسا مقام آیا
کیسی پابندیاں تھیں مرے مہرباں کی مجھ پر
محفل میں اس کی جب کہ ہر خاص و عام آیا
میسج کی بیل ہوئی تو دل کا عجب تھا عالم
سمجھا کہ فون پر اب اس کا سلام آیا
اس کو ملے ہمیشہ صبح نشاط یا رب !
مری زندگی میں غم کی لے کر جو شام آیا
More Sad Poetry






