وہ اجنبی سا آشنا

Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachi

وہ جس نے سارے خواب تیرے زندہ کر دیے
اپنے جنوں کی آب سے تابندہ کر دیے
خود بجھ کے تیرے راستے رخشندہ کر دیے

چھپ کر جو بیٹھنا ہو کبھی اپنے آپ سے
تو سوچنا اُسے

وہ اجنبی سا آشنا کس راہ گم ہوا
ایسا گیا کہ لوٹ کر آیا نہ پھر کبھی

اب گرد سے اٹی ہوئی راہوں میں کچھ نہیں
وہ نقشِ پا بھی وقت نے شرمندہ کر دیے

پھر شاخِ دل پہ پھول جو اک اجنبی لگے
مت دیکھنا اُسے

مت سوچنا اُسے
کس کو خبر کہ راز کوئی بے طرح کھلے

Rate it:
Views: 530
19 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL