وہ اجنبی کیونکر شناسا لگتا ہے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

وہ اجنبی کیونکر شناسا لگتا ہے
اِس دنیا سے ماورا سا لگتا ہے

جب کبھی آئینہ دیکھتا ہوں
اپنا چہرا ہی بے وفا سا لگتا ہے

زندگی کی طرح مقدر میرا
نجانے کیوں اُلجھاسا لگتا ہے

مجھ کو تو خود سے گِےل ہیں ہی
تُو بھی مجھ سے خفا سا لگتا ہے

میرے ہم نشیں تیرے بغیر
دل دھڑکنا بھی سزا سا لگتا ہے

یہ شخص جو تنہا ہے سرِ محفل
عجب نہیں کہ رضا سا لگتا ہے

دیکھنے میں اشک ہے ایک
جھیلنے میں دریا سا لگتاہے

مجھے دیکھ کر پستی میں پڑا، وہ
حیرت ہے ،حیرت زدہ سا لگتا ہے

رہتا ہے اس لیے وہ دور شائد
قریب آنا اُسے بُرا سا لگتا ہے

سرِ راہ جو راکھ دیکھی اُس نے
کہنے لگا کوئی آشیانہ سا لگتا ہے

سانسوںمیں تسلسل نہیں پہلے سا
زندگی کا سفر باقی زرا سا لگتا ہے

آج پھر تھاما ہے ہاتھ اُس نے
آج پھر دے گا دلاسا لگتا ہے
 

Rate it:
Views: 669
20 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL