وہ اعتماد

Poet: Zahida Ali By: Zahida Ali, pakpattan sharif

تم بھی نہیں جانتے مجھ کو بھی خبر نہیں
کہاں کس موڑ پر کھو گیا
وہ اعتماد
جو تم کو مجھ پہ تھا مجھ کو تم پہ تھا
اب قصہ ماضی ہوئیں وہ سب باتیں
جو تیرے میرے درمیاں کی تھیں
تم بھی واپس کر دو وہ سب کہی باتیں
میں بھی واپس کر دوں وہ سب سنی باتیں
کہیں کسی موڑ پر مل جائیں تو
تم بھی رہو اجنبی میں بھی رہوں اجنبی
ہاں اگر
ماضی کی کوئی ادھوری بات
جو دل میں خیال بن کے آ جائے تو
تم بھی لب پہ خاموشی کے بند باندھ دینا
اور
ہم بھی دل میں لفظ ابھرنے نہ دیں گے
اجنبیوں کی طرح لمحے بیت جائی گے
صدا دیئے بغیر

Rate it:
Views: 529
28 May, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL