وہ اِک دُعا تھی جو پُوری نہ ہو سکی

Poet: umar draaz By: umar draaz, gujrat

مجھے زندگی میں بہت کچھ مِلا وہ اِک اِلتجا تھی جو پُوری نہ ہو سکی
دِل نے چاہا تھا اُسی کو دِل وجان سے وہ اِک ادا تھی جو پُوری نہ ہو سکی

میں کرتا بھی تو کیا کرتا وہ سب مرضی خُدا کی تھی درؔاز
بس اِک حسرت تھی سینے میں وہ اِک دُعا تھی جو پُوری نہ ہو سکی

Rate it:
Views: 550
27 Jun, 2014