وہ اک شخص جو گزر کیا
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston وہ اک شخص جو گزر گیا
وہ ہر غم سے نکل گیا
ملا تھا جب وہ مجھ کو
وہ تلخ وقت بھی گزر گیا
وہ اک شخص جو گزر گیا
لوگ ڈھونڈتے رہے وہ کدھر گیا
خمر کے سحر میں ڈوبا
اور مجھ میں ہی اتر گیا
جیسے ہے چمٹے دیمک
وہ مجھ کو ہی چپک گیا
وہ اک شخص جو گزر گیا
درد کچھ اور مجھ کو دے گیا
جاتے جاتے کرب بنکے
وہ مجھ میں ہی سمٹ گیا
رکھتے رہے ہم ہر قدم بھرم اسکا
جاتے سمے وہ میرا دھرم ہی لے گیا
وہ اک شخص جو گزر گیا
وہ ہر غم سے نکل گیا
More Sad Poetry






