وہ بیتے پل

Poet: Muhammad Amir By: Muhammad Amir, Karachi

میں لفظوں میں کیے بتادوں کسی کو
کہ کیا کیا مجھے آج یاد آرہا ہے

وہ شفقت محبت کی دولت کا ساگر
گنوا دینا شدت سے یاد آرہا ہے

بدل جاتے ہیں کیسے یہ دل کے رشتے
بدل جانا لوگوں کا یاد آرہا ہے

میرا گھر تھا ایک جنت کی مانند
ہوا کیسے وہ بنجر یاد آرہا ہے

ہنسی جو بھی رہتی تھی میرے لبوں پر
اداسی میں ڈھل جانا یاد آرہا ہے

Rate it:
Views: 665
11 Jan, 2009