وہ تو ایک طوفان تھا جو کہ چڑھ کے اتر گیا
لیکن کسی کی زیست پہ کیا کیا عالم گزر گیا
جیسا اس نے چاہا تھا ویسا تو کچھ نہیں ہوا
بس یہ ہی اک بات تھی کہ وہ ایسا بکھر گیا
وہ تو بہت بہادرر تھا بڑے حوصلے والا تھا
پھر نہ جانے کیا ہوا وہ اپنے آپ سے ڈر گیا
بہت پر سکون تھا وہ بہت ہی مہربان سا تھا
وہ بھی ایک انسان تھا آخر وہ بھی بپھر گیا
اپنی بستی چھوڑ کے عظمٰی وہ پردیسی ہوگیا
پوچھتے ہیں بستی والے کہ وہ شخص کدھر گیا