وہ جاتے ہوئے مل کر نہیں گیا
شاید وہ ہم سے ملنا ہی بھول گیا
نئی منزلیں اس کے سامنے تھیں
پرانے دوستوں کو اسلئے بھول گیا
اس کے جانے کا تو ہم کو گلا نہیں
جاتے ہوے اپنا پتہ بتانا بھول گیا
نظر آتا ہے ہر جانب سایہ اس کا
راستوں سے اپنا عکس مٹانا بھول گیا