وہ جس سفرِ محبت میں تھے ہم

Poet: آیٰشہ By: آیٰشہ, Rawalpindi

وہ جس سفرِ محبت میں تھے ہم ،وہ سفرکب کا تمام کرآۓ
سازوسامان کی بھی پرواہ نہ کی یہاں تک کہ دلِ ناداں قربان کر آۓ

رنگینیوں میں ڈوبی ہوئی دنیا اب بس سفید سیاہ کی مانند ہے
کہ جس آنے پر دیکھی تھی بہار اسے پچھلے اسٹیشن ہی چھوڑ آۓ

کیا لکھوں کیا کیا کہوں میں اس حسن شناس کی توصیف میں
وہ ستم گر جو سب بھلا چکا، ہمیں آج بھی اس کی مروت یاد آۓ

دل نشیں تو تھا بہت وہ، دل فریبی میں بھی کوئی مقابل نہیں
جسے ہم اپنا سمجھ کر جیتے رہے، وہ بھی اوروں کی محفل لوٹ آۓ

محبت تو خوش نصیبی ہے اور خوش بخت ہے وہ جسے مل جاۓ
ہم تو رقیبوں کی صف میں شمار ہوۓ, جب بھی تقسیم محبت کا وقت آۓ
 

Rate it:
Views: 537
19 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL