وہ جو رہتا تھا اس دل میں کبھی اپنوں کی طرح ایسا بھولا کہ ملتا ہے اب سپنوں کی طرح پل پل کرتا تھا جو ساتھ نبھانے کی باتیں چھوڑ گیا ہم کو پرانی رسموں کی طرح رسوا ہوئے زمانے میں تو یہ جانا تیرے وعدے بھی تھے جھوٹی تیری قسموں کی طرح