وہ جو سامنے ہوتا ہے وہ ویسا نہیں ہوتا

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

وہ جو سامنے ہوتا ہے وہ ویسا نہیں ہوتا
ہرکھنے پر ہر سکہ یہاں کھرا نہیں ہوتا

رپتا ہے یہاں ہر کوئی اک سراب کی ماند
ریگستاں ہوتا ہے وہ پر سمندر نہیں ہوتا

چھائی ہیں کالی گھٹائیں فضائوں میں
چھٹتا نہیں اندھیرا اب اجالا نہیں ہوتا

اس ظالم سماج کے ہیں کرینے عجب
خوشحالی کا دور یہاں دورا نہیں ہوتا

چلو جمیل کہیں دور جا بسو اب
سادگی میں یہاں تیرا گزارہ نہیں ہوتا
 

Rate it:
Views: 466
04 Jul, 2013
More Life Poetry