وہ درد بھی پرائے تھے

Poet: Munazza zulifqar Ali By: Munazza noor, Chawainda

وہ درد بھی پرائے تھے
جو سینے سے لگائے تھے

سکون قلب کو ہم نے بھی
سر سجدوں میں جھکائے تھے

غم خریدے کہاں ہم نے
یہ مہمان تو بن بلائے تھے

فقط تجھے دیکھنے کی چاہ میں
ہم شدت دھوپ میں نہائے تھے

قصے جو سرعام ہوئے بے وفائی کے
قصے وہ محض سنے سنائے تھے


چمن میں ہر سو ویرانی ہے
گل جس کے ہم نے کھلائے تھے

فقط کر کے تجھ پہ یقیں
باغ امید کےہم نے لگائے تھے

کیسے لکھ دوں تجھ کو بے وفا
ہم بھی کہاں دھلے دھلائے تھے

Rate it:
Views: 758
13 Jun, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL